Sunday 10 January 2021

بہار اسٹیٹ اردو ٹیچر س اسوسی ایشن کے زیراہتمام تقریب یوم اردو منعقد

 بہار اسٹیٹ اردو ٹیچر س اسوسی ایشن کے زیراہتمام تقریب یوم اردو منعقد


کوئی بھی زندہ قوم اپنے اسلاف  اور رہنما کو کبھی فراموش نہیں کرتی بلکہ ان کی شخصیت کردار اصول و نظریات اور ان کے نقشے قدم پر چلتی ہے اور بے باک صحافی سماجی خدمت گار اور ممتاز وہ قابل تقلید سیاسی مدبر کے علاوہ مجاہد اردو اور سالاراردو کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والا ایک نئے عہد کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ان کے خیالات کا اظہار بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ریاستی سیکریٹری و ضلع صدر محمد فیروز عالم نے غلام سرور کی یوم پیدائش کے موقع پر سجاد پبلک اردو لائبریری میں مذکورہ ایشن کی جانب سے منعقدہ  اردو تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ غلام سرور کی شخصیت فطرت کا ایک حسین مجسمہ تھی انھوں نے عوام اور اردو معلمین سے گزارش کی کہ ہمیں ایک ساتھ ملکر اردو کوعام۔کرنے کی اشدضرورت ہے اور عوام ہرحال میں اپنے بچے کو اردو پڑاھائے اور معلم ڈیوٹی نہیں بلکہ خدمت خلق سمجھ کر کریں!


 اسی موقع پر اسوسی ایشن کے کارگزار ضلع سیکریٹری محمد خالد نے کہا کہ غلام سرور اپنی جات میں ایک انجمن تھے ان کی خدمات اور قربانیاں اس قدر ہیں جس کا یہاں بیان کر پانا ناممکن ہے انہوں نے اردو کے تحفظ و بقا اس کے فروغ کے لئے اردو تحریک چلائی جس میں صوبہ  کی اردو آبادی نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور خود بھی ہر ستم برداشت کرکے اردو کے حق کے لیے دلیری کے ساتھ میدان میں ڈٹے رہے حکومت اور حالات سے انہوں نے کبھی سمجھوتا نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ حکومت بہار کو مجبور ہو کر صوبہ بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینا پڑا جس کے بعد اردو کی ترقی کا بند راستہ کھل گیا حکومت کے کئی محکموں میں اردو ملازمین کی کثیر تعداد میں بحالی ہوئی  اور اردو کے نام پر ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملا اس موقع پر چمپارن کے معروف و مشہور ادیب و نقاد جناب ڈاکٹر نسیم احمد نسیم نے کہا کہ غلام سرور جس میدان میں اپنا قدم رکھ دیے تو اس وقت تک قدم کو واپس نہیں کرتے  جب تک اسلو کام کو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا دیتے ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ آج  بہار میں اردو کی دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے تو یہ بھی ان کی انتھک کوششوں کا ثمر ہے بہار میں اردو اسکول باقی ہیں تو وہ غلام سرور کی تحریک کا نتیجہ ہے اور اگر آج بہار میں اردو صحافت کی تاریخ اور اس کی اہمیت تسلیم کی جاتی ہے ان کے یوم پیدائش کے موقع پر یہی خراجِ عقیدت ہوگا کہ ہم اردو کو پھر سے عام کریں اس کے تحفظ وفروغ کے تئیں سنجیدہ ہوں ساتھ ہی ساتھ نئی نسلوں کو شیریں زبان سے آراستہ کرانے کی کوشش کریں 


اس موقع پر بزرگ شاعر ابوالخیر نشتر نے کہا کہ غلام سرور آج بے شک ہمارے درمیان نہیں ہیں مگر ان کی تحریر  رہنمائی اور حوصلہ افزائی کیلئے موجود ہے اسی موقع پر امن ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری حسن اکرام نے کہا کہ غلام سرور صاحب ایک درخشندہ ستارے تھے ان کی زندگی اردو و سے اپنی حیثیت نمایاں شناخت رکھتی ہے وہ نیک دل حق پسند اور حق گو انسان تھے انہوں نے اپنی زبان سے تلوار کا کام لیا اور قوم کی بیداری اور اس کے حقوق کی بازیابی کے لیے ایسا سرخروں ہوے جس سے ی لوگوں کے جسم میں جاں پیدا ہو گئی انہوں نے اردو کے تحفظ کے لیے جوقربانیاں دی ہیں اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا اس موقع پر ڈاکٹر ذاکر حسین  محمد نعیم شکیل  احمد ندوی صدام نصاری اسوسی ایشن کے خواتین سیل کی ضلع صدر عالیہ پروین محمد شاہد نوشاد عالم فیض احمد افروز عالم ابو طالب  نعیم نے بھی سالار اردو غلام سرور کی شخصیت  خدمات پر روشنی ڈالیں تقریب کی نظامت عبدالماجدخازن اسوسی ایشن نے کی صدارت بزرگ شاعر ابو الخیر نشتر نے کی اس موقع پر۔موجود مظہر عالم عالم فیروز عالم  سید ابوذر  احتشام آرزو کے ساتھ کثیر اساتذہ موقع پر موجود رہے

1 comment:

سالار اردو جناب غلام سرور کی یوم ولادت بہار اسٹیٹ اردو ٹیچر س ایسوسی ایشن کیطرف سے تقریب یوم اردو منانا کا اعلان

  سالار اردو جناب غلام سرور کی یوم ولادت بہار اسٹیٹ اردو ٹیچر س ایسوسی ایشن کیطرف سے تقریب یوم اردو منانا کا اعلان   10جنوری کو منائی جائےگی...