Saturday 22 August 2020

ناکام عاشق انظرالسلام قاسمی

                   ناکام عاشق

  مولانا انظرالسلام قاسمی ابن حافظ شبیر احمد         

اے میرے غفلت کی نیند سونے والے اِسلامی بھائیو! خُدارا ہوش کیجئے !!اِس سے پہلے کہ مَوت کافِرِشتہ آپ کا رِشتۂ حَیات اِس دُنیا سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مُنقَطَع کردے(یعنی کاٹ کر رکھ دے ) ، جاگ اُٹھئے! اور دُوسرے اِسلامی بھائیوں   کو بھی بیدار کیجئے ! ! ورنہ یاد رکھئے   ؎


نہ سمجھو گے تو مِٹ جاؤ گے سُن لو اے مُسلمانو!


تمہاری داستاں   تک بھی نہ ہوگی داستانوں   میں


ناکام عاشق


میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! مسلمانوں   کے حالات آج ناگُفتہ بِہ ہیں   ، گناہوں   کا زور دار سیلاب جسے دیکھو بہائے لئے جا رہا ہے ، ایسے میں   تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ، دعوتِ اسلامی  کا مَدَنی ماحول کسی نعمتِ عُظمٰی سے کم نہیں   ، اِس سے ہر دم وابَستہ رہئے ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ اِس سے مُنسلک(مُن۔سَ۔لک) ہونے والوں   کی زندَگیوں   میں  حیرت انگیز تبدیلیاں   بلکہ مَدَنی انقلاب برپا ہو جاتاہے ۔اِس ضِمن میں   ایک مَدَنی بہار مُلاحَظہ ہو ، چُنانچِہ بابُ المدینہ (کراچی)کے عَلاقے مَلیر (مَلِی۔ر) کے ایک اسلامی بھائی اپنی زندَگی میں  آنے والے مَدَنی انقِلاب کے بارے میں   کچھ یوں   تَحریرفرماتے ہیں  :میں  شومئی قسمت سے عشقِ مجازی میں  گرفتارہو کر گناہوں   میں  بد مست ہوگیا تھا، ایک روزمجھے خبرملی کہ گھر والوں   نے’’اُس ‘‘کی شادی کہیں   اور کر دی ہے۔اِس وُقُوعے(یعنی صدمے) کے بعدمیری زندَگی اَجیرن (اَ۔جی۔رَن یعنی دُشوار) ہو کررہ گئی،بِالآخِرمیرابھی انجام وُہی ہوا جوعشقِ مَجازی میں  شیطان کے ہاتھوں   کھلونا بننے والے سینکڑوں   ناکام ونامُراد عاشقوں   کا ہوا کرتا ہے چُنانچِہ بیزار ہو کر میں   چَرَس ، اَفیون ، شراب ، ہیروئن اورنَشہ آور انجکشن جیسی مُہلِک مُنَشّیات (مُ۔نَش۔شیِ۔ یات ) کاعادی بن گیا۔اپنے فاسِدگمان میں  قلبی سکون پانے کی خاطِرشاید ہی کوئی نشہ ہوجومیں  نے نہ کیاہو۔زندَگی سے اِس قَدَر تنگ آ چکا تھاکہ مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّکئی بار توخودکُشی کی بھی ناکام کوشِش کی، خود کو ختم کرنے کی خاطر ڈیٹول ، پیٹرول اور تیزاب تک پِیالیکن سانسوں  کی گنتی ابھی پوری نہ ہوئی تھی ۔ ربُّ العٰلَمینعَزَّوَجَلَّکی بے نیازی پر قُربان جاؤں  کہ اِتنی نافرمانیوں  کے باوُجُود اس نے مجھ پر بابِ رَحمت بندنہ کیا،سببِ کرم کچھ یوں   ہواکہ میری ملاقات دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مشکبار مَدَنی ماحول سے وابَستہ ایک عاشِق رسول سے ہوگئی۔ان کے میٹھے بول سن کرمیرے دل میں  ازسرِنوجینے کی اُمنگ جاگ اٹھی، ان کی اِنفِرادی کوشش کی بَرَکت سے 29شَعبانُ المُعظَّم۱۴۲۷ھ بمطابق   2006ءکومجھے دعوتِ اسلامی کے عالَمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ کی روحانیت سے بھرپور فضاؤں   میں   آنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ یہاں   ہر سُو سبز سبز عمامے والے عاشقانِ رسول کو دیکھ کرمیرا ایمان تازہ ہو گیااورہاتھوں   ہاتھ ۱۴۲۷ھ کے ماہِ رَمَضانُ المبارَک کے 30روزہ اجتماعی اعتِکاف میں   بیٹھ گیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ مجھ گناہگارکوبھی رَمَضانُ المبارَک کے روزے رکھنے کی سعادت حاصل ہوئی،مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے میرے سرسے عشقِ مَجازی کابھوت اُترگیا،دل سے بُرے خیالات جاتے رہے ،میں   نے چہرے پر داڑھی، سر پر سبز سبز عمامہ شریف اوربدن پر سنّت کے مطابِق مَدَنی لباس سجا لیا اور اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ پنجوقتہ نَمازکاپابند بن گیااورتادمِ تحریر ’’مجھے اپنی اور ساری دنیاکے لوگوں  کی اصلاح کی کوشِش کرنی ہے‘‘کے مقدّس جذبے کے تَحت مَدَنی کاموں   کیلئے کوشاں   ہوں   ۔

No comments:

Post a Comment

سالار اردو جناب غلام سرور کی یوم ولادت بہار اسٹیٹ اردو ٹیچر س ایسوسی ایشن کیطرف سے تقریب یوم اردو منانا کا اعلان

  سالار اردو جناب غلام سرور کی یوم ولادت بہار اسٹیٹ اردو ٹیچر س ایسوسی ایشن کیطرف سے تقریب یوم اردو منانا کا اعلان   10جنوری کو منائی جائےگی...