بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام دوسرا ریاست گیر احتجاج و مظاہرہ آج،
دیگر کئی تنظیموں نے بھی کیا حمایت کااعلان!
جنرل سیکریٹری نے احتجاج کو تاریخی بنانے کےلئے کیا اپیل!
اردو کی حق ملنے تک جاری رہیگی لڑائی !
پٹنہ:30 اگست ریاست کے ہائی اسکولوں میں اردو کے عہدے کو اختیاری کئے جانے کے خلاف بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن لگاتار احتجاج کر رہا ہے۔گزشتہ احتجاج کے بعد حکومت نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے مورخہ 28 اگست 2020 کو وضاحتی ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔جس پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ایسوسی کے جنرل سکریٹری محمد شفیق نے مورخہ 31 اگست کو دوبارہ احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔محمد شفیق نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ حکومت اس مسئلے کا حل نکالے گی۔مگر مورخہ 28 اگست 2020 کو جاری جدید نوٹیفکیشن نے انہیں بہت مایوس کیا ہے۔
جنرل سکرٹری بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسو سی نے اپنی سخت نارضگی ظاہر کر احتجاج کو مزید تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ نوٹیفیکیشن اس بات کی عکاسی کر رہی ہے کہ حکومت دانستہ طور پر اردو کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے اور وہ حالیہ نوٹیفکیشن سے ہمیں گمراہ کرنا چاہتی ہے، حکومت اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہو نے دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر انتخاب سے پہلے یہ مسئلہ حل نہیں ہوا تو بعد میں مزید بہت مشکل ہو جائے گا۔بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن نے اعلان کیا کہ جب تک حکومت مسئلے کا حل نہیں نکالے گی تب تک وہ حکومت کے خلاف علمِ احتجاج بلند کرتے رہیں گے۔محمد شفیق نے تمام محبان ِ اردو سے اس احتجاج کو کامیاب بنانے کی پر زور اپیل کی۔
No comments:
Post a Comment